۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
تقسیم انعامات

حوزہ/ کتاب کے مطالعہ کی اہمیت ہر زمانے میں رہی ہے لیکن دور حاضر میں اس کی اشد ضرورت ہے کیونکہ سائبر اسپیس نے لوگوں میں مطالعہ کا رحجان ہی ختم کر دیا ہے جسے احیاء کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) كی جانب سے مركز تحقیقات اسلامی بعثت قم المقدسہ میں کتاب "حسینیت کا یکساں قومی نصاب" کے مقابلے کا اہتمام کیا گیا تھا،جس کے تقسیم انعامات کی تقریب آج قم المقدسہ میں منعقد ہوئی۔

تقریب کا آغاز حجۃ الاسلام و المسلمین شعیب عابدی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ اس کے بعد حجۃالاسلام مولانا یزدان حیدر نے قرآن کریم کی رو سے مقابلہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

ایران میں منعقدہ اس مطالعاتی مقابلہ کی مختصر گزارش جناب آقای ہادی مقدم نے پیش کی اور کہا کہ آج سائبر اسپیس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے لوگوں میں مطالعہ کا رحجان تقریبا ختم ہو گیا ہے جسے احیاء کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: دشمن کی ثقافتی یلغار نے لوگوں سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم کردی ہے۔ اسی وجہ سے ان میں اچھے برے کی تمیز بھی ختم ہوتی جارہی ہے۔ دشمن نے سائبر اسپیس کے ذریعہ ہمارے جوانوں کے ذہنوں کو تسخیر کرلیا ہے تاکہ انہیں اپنی مرضی کے مطابق چلائے۔ اسی وجہ سے آج ہمارا معاشرہ ہلاکت کے دہانے پر جا پہنچا ہے۔ وہاں ہم نے بھی کتاب کے مقابلے کے ذریعہ ایک معمولی سی کوشش کی ہے تاکہ لوگوں میں مطالعہ کا رحجان پیدا ہوا اور جوان اپنی تقدیر اپنے ہاتھ میں لیں اور دشمن کے منصوبوں سے ہوشیار رہیں۔

آقای ہادی مقدم نے کہا: ایک ایسے ماحول میں جہاں دشمن نے فضای مجازی و دوسرے حیلہ و بہانوں کے ذریعہ جوانوں میں مطالعہ کا رحجان کم کردیا ہے وہاں "حسینیت کا یکساں قومی نصاب" کی کتاب کا اتنے بڑے پیمانے پر مقابلہ کروانا کسی معرکہ سے کم نہیں ہے۔ الحمدللہ اس مقابلہ میں تقریباً 15 ہزار افراد نے شرکت کی۔ ان میں سے بڑی تعداد نے نہ صرف کتاب پڑھ کے بلکہ کتاب کو حفظ کرکے امتحان دیا! امتحانات کے لئے پورے پاکستان کے مختلف علاقوں میں تقریباً 70 سنٹرز بنائے گئے تھے جن سے اچھے نتائج برآمد ہوئے۔

قابلِ ذکر ہے کہ ایران میں تقریباً دو سو افراد نے اور ہندوستان و دیگر مختلف ممالک کے تین سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اسی سلسلہ میں ایران میں 9 افراد کو انعامات دئیے گئے جس میں تین طالبات ہیں اور چھ طلاب۔ جن میں سے ایک اصفہان سے اور ایک مشہد مقدس سے ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا: اس مطالعاتی مقابلہ کا ایک ہدف یہی ہے کہ کتاب کے مطالعہ کو احیاء کیا جاسکے۔ اس لئے ہم نے بین الاقوامی سطح پر کتاب کا مقابلہ کروایا ہے اور ان شاءاللہ آئندہ بھی مختلف نایاب کتابوں کے مطالعہ اور اس کے انعامی مقابلہ کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) كی جانب سے کتاب "حسینیت کا یکساں قومی نصاب" کے مطالعاتی مقابلے کا انعقاد

تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) كی جانب سے کتاب "حسینیت کا یکساں قومی نصاب" کے مطالعاتی مقابلے کا انعقاد

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .